مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
جمرہ عقبہ کنکریاں مارنے کے بعد کیا حلال ہے
حدیث نمبر: 2674
وَعَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا رَمَى أَحَدُكُمْ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَقَدْ حَلَّ لَهُ كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا النِّسَاءَ» . رَوَاهُ فِي شرح السّنة وَقَالَ: إِسْنَاده ضَعِيف
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جمرہ عقبی کو کنکریاں مار لے تو بیویوں کے (ساتھ جماع کے) سوا اس کے لیے ہر چیز حلال ہو جاتی ہے۔ “ شرح السنہ۔ اور انہوں نے فرمایا: اس کی سند ضعیف ہے۔ سندہ ضعیف، رواہ شرح السنہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (210/7 بعد ح 1962 بلاسند) [و أبو داود (1978)]
٭ الحجاج بن أرطاة ضعيف مدلس و انظر الحديث الآتي (2675)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف