مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
رات کو رمی نہیں کرنی چاہیے
حدیث نمبر: 2613
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَدَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً الْمُزْدَلِفَةِ أُغَيْلِمَةَ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَلَى حُمُرَاتٍ فَجَعَلَ يَلْطَحُ أَفْخَاذَنَا وَيَقُولُ: «أُبَيْنِيَّ لَا تَرْمُوا الْجَمْرَةَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَه
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں مزدلفہ کی رات بنو عبدالمطلب کے بچوں کے ہمراہ گدھوں پر بٹھا کر پہلے ہی روانہ کر دیا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیار سے ہماری رانوں پر مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: ”میرے پیارے بچو! جب تک سورج طلوع نہ ہو جائے جمرہ کو کنکریاں نہ مارنا۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (1940) والنسائي (270/5. 271 ح 3066) و ابن ماجه (3025)
٭ الحسن العرني ثقة أرسل عن ابن عباس و لبعض الحديث شواھد، بعضھا حسنة عند الطحاوي (مشکل الآثار 119/9 ح3494) وغيره.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف