مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
رکن یمانی پر ستر فرشتے مقرر کیے گئے ہیں
حدیث نمبر: 2590
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «وُكِّلَ بِهِ سَبْعُونَ مَلَكًا» يَعْنِي الرُّكْنَ الْيَمَانِيَ فَمَنْ قَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ قَالُوا: آمين. رَوَاهُ ابْن مَاجَه
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس رکنِ یمانی پر ستر فرشتے مامور ہیں، جو شخص کہتا ہے: اے اللہ! میں تجھ سے دنیا و آخرت میں عافیت کی درخواست کرتا ہوں، ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما، ہمیں آخرت میں بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔ تو وہ فرشتے آمین کہتے ہیں۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه ابن ماجه (2957)
٭ قال البوصيري: ’’ھذا إسناد ضعيف، حميد، قال فيه ابن عدي: أحاديثه غير محفوظة، و قال الذهبي: مجھول‘‘ قلت: حميد ھو ابن أبي سوية.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف