مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیا اور آخرت کی بھلائی کی دعا کرنا
حدیث نمبر: 2502
وَعَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَادَ رَجُلًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ قَدْ خَفَتَ فَصَارَ مِثْلَ الْفَرْخِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ كُنْتَ تَدْعُو اللَّهَ بِشَيْءٍ أَوْ تَسْأَلُهُ إِيَّاهُ؟» . قَالَ: نَعَمْ كُنْتُ أَقُولُ: اللَّهُمَّ مَا كُنْتَ مُعَاقِبِي بِهِ فِي الْآخِرَةِ فَعَجِّلْهُ لِي فِي الدُّنْيَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سُبْحَانَ اللَّهِ لَا تُطِيقُهُ وَلَا تَسْتَطِيعُهُ أَفَلَا قُلْتَ: اللَّهُمَّ آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ. قَالَ: فَدَعَا الله بِهِ فشفاه الله. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مسلمان شخص کی عیادت کی، وہ پرندے کے بچے کی طرح کمزور ہو چکا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس کی یہ حالت دیکھ ��ر) اسے فرمایا: ”کیا تم اللہ سے کوئی دعا یا کسی خاص چیز کا سوال کرتے ہو؟“ اس نے عرض کیا، جی ہاں، میں کہا کرتا تھا: اے اللہ! تو نے جو مجھے آخرت میں سزا دینی ہے وہ تو مجھے دنیا میں دے لے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سبحان اللہ! تم (دنیا میں) اس کی طاقت رکھتے ہو نہ تم (آخرت میں) اس کی استطاعت رکھتے ہو، تم نے ایسے کیوں نہ کہا: اے اللہ! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھلائی عطا فرما، اور ہمیں جہنم کے عذاب سے بچا۔ “ راوی بیان کرتے ہیں، اس شخص نے ان کلمات کے ذریعے دعا کی تو اللہ نے اسے شفا عطا کر دی۔ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2688/23)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح