مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
بازار میں داخل ہونے کی دعا
حدیث نمبر: 2456
وَعَن بُرَيْدَة قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ السُّوقَ قَالَ: «بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ هَذِهِ السُّوقِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ أَنْ أُصِيبَ فِيهَا صَفْقَةً خَاسِرَةً» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي الدَّعَوَاتِ الْكَبِير
بُریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بازار تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ”اللہ کے نام کے ساتھ، اے اللہ! میں، اس بازار اور جو اس میں ہے اس کی خیرو بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں اور اس کے اور اس میں موجود شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں اس میں کوئی گھاٹے کا سودا کروں۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في الدعوات الکبير (132/1 ح 175. 176 و سقط من المطبوع بعض السند)
٭ و رواه ابن السني (181) و الطبراني في الکبير (21/2 ح 1157) و فيه محمد بن أبان بن صالح الجعفي: ضعيف کما في مجمع الزوائد (10/ 129) و کتب الرجال، و في السند الآخر عند البيھقي في الدعوات (176) أبو عمر: مجھول، و ھو في المستدرک (539/1) ’’أبو عمرو‘‘ والله أعلم بحاله، و لعله ھو محمد بن أبان المذکور.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف