مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
مسافر کو رخصت کرنا مسنون عمل ہے
حدیث نمبر: 2435
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَدَّعَ رَجُلًا أَخَذَ بِيَدِهِ فَلَا يَدَعُهَا حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ يَدَعُ يَدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقُولُ: «أَسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَآخِرَ عَمَلِكَ» وَفِي رِوَايَة «خَوَاتِيم عَمَلِكَ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَفِي روايتهما لم يذكر: «وَآخر عَمَلك»
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی شخص کو الوداع کرتے تو آپ اس کا ہاتھ تھامے رکھتے حتیٰ کہ وہ آدمی خود نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہاتھ چھوڑ دیتا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا پڑھتے: ”میں تمہارے دین، تمہاری امانت اور تمہارے آخری عمل کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔ “ اور ایک روایت میں ہے: ”تیرے عملوں کے خاتمے کو۔ “ ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ، اور ان دونوں (ابوداؤد، ابن ماجہ) کی روایت میں ((وَآخِرَ عَمَلِکَ)) کا ذکر نہیں کیا گیا۔ صحیح، رواہ الترمذی و ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (3443 وقال: حسن صحيح) و أبو داود (2600) و ابن ماجه (2866)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح