مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کو صبح کے وقت اس دعا کی تلقین کیا کرتے تھے
حدیث نمبر: 2412
وَعَن أَبِي مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا أَصْبَحَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ: أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ هَذَا الْيَوْمِ فَتْحَهُ وَنَصْرَهُ وَنُورَهُ وَبِرْكَتَهُ وَهُدَاهُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا فِيهِ وَمِنْ شَرِّ مَا بَعْدَهُ ثُمَّ إِذَا أَمْسَى فَلْيَقُلْ مِثْلَ ذَلِكَ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابومالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی صبح کرے تو یہ دعا کرے: ”ہم نے اور تمام جہانوں کے پروردگار کے ملک نے صبح کی، اے اللہ! میں تجھ سے اس دن کی فتح و نصرت، اس کی روشنی و برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں، اور اس دن کے اور اس کے بعد والے دنوں کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ “ پھر جب شام کرے تو بھی اسی طرح دعا پڑھے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5084)
٭ شريح بن عبيد عن أبي مالک الأشعري: مرسل، قاله أبو حاتم الرازي (المراسيل ص 90)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف