مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
نیکی کرنے والوں کو اللہ کی رحمت ڈھانپ لیتی ہے
حدیث نمبر: 2379
وَعَنْ ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ الْعَبْدَ لَيَلْتَمِسُ مَرْضَاةَ اللَّهِ فَلَا يَزَالُ بِذَلِكَ فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لجبريل: إِن فلَانا عَبدِي يتلمس أَنْ يُرْضِيَنِي أَلَا وَإِنَّ رَحْمَتِي عَلَيْهِ فَيَقُولُ جِبْرِيلُ: رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى فُلَانٍ وَيَقُولُهَا حَمَلَةُ العرشِ ويقولُها مَن حَولهمْ حَتَّى يَقُولُهَا أَهْلُ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ ثُمَّ تَهْبِطُ لَهُ إِلى الأَرْض. رَوَاهُ أَحْمد
ثوبان رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بندہ اللہ کی رضا مندی تلاش کرتا ہے، وہ اسی کوشش میں لگا رہتا ہے تو اللہ عزوجل جبرائیل سے فرماتا ہے: میرا فلاں بندہ مجھے راضی کرنے کی کوشش کرتا ہے، سن لو میری رحمت اس پر ہے، تو جبرائیل فرماتے ہیں: اللہ کی رحمت فلاں شخص پر ہے، پھر حاملین عرش یہی کہتے ہیں اور پھر ان کے آس پاس والے یہی کہتے ہیں، حتیٰ کہ ساتوں آسمان والے یہی اعلان کرتے ہیں، پھر اس کی وجہ سے وہ (رحمت) زمین پر اترتی ہے۔ “ حسن، رواہ احمد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه أحمد (279/5 ح 22764) [والطبراني في الأوسط (139/2 ح 1262) و عنده ميمون (بن عجلان الثقفي) أبو محمد المزني التميمي: لا يعرف، کما في الميزان و اللسان (165/6) و مع ذلک و ثقه الھيثمي، و ميمون بن عجلان لعله عطاء بن عجلان: أحد المتروکين، وھو تدليس عجيب.]
٭ و في المسند ميمون غير منسوب و لعله ميمون بن موسي المري و صرح بالسماع عند أحمد فالسند حسن. والله أعلم»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: حسن