مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
گناہوں سے توبہ کرنے والا
حدیث نمبر: 2363
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «التَّائِبَ مِنَ الذَّنْبِ كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ» . رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَانِ وَقَالَ تَفَرَّدَ بِهِ النَّهْرَانَيُّ وَهُوَ مَجْهُولٌ. وَفِي (شَرْحِ السُّنَّةِ) رَوَى عَنْهُ مَوْقُوفًا قَالَ: النَّدَمُ تَوْبَةٌ والتَّائبُ كمن لَا ذَنْبَ لَهُ
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”گناہ سے توبہ کرنے والا اس شخص کی طرح ہے جس نے کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو۔ “ ابن ماجہ، بیہقی فی شعب الایمان، اور فرمایا: اس میں نہرانی کا تفرد ہے، اور وہ مجہول ہے۔ جبکہ شرح السنہ میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے موقوف روایت ہے، فرمایا: ندامت سے توبہ مراد ہے، اور توبہ کرنے والا اس شخص کی طرح ہے جس نے کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو۔ سندہ ضعیف، رواہ ابن ماجہ و البیھقی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه ابن ماجه (4250) والبيھقي في شعب الإيمان (7040) و البغوي في شرح السنة (91/5. 92 بعد ح 1307) [و ابن ماجه (4252) و صححه الحاکم (243/4) ووافقه الذهبي بلفظ ’’النوم توبة‘‘ وھو حديث حسن.]
٭ السند منقطع، أبو عبيدة بن عبد الله بن مسعود لم يسمع من أبيه و رواه البغوي في شرح السنة (91/5 ح 1307) مرفوعًا: ’’النوم توبة‘‘ وھو حديث حسن.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف