مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
وہ کلمات جو گناہوں کو درخت کے پتوں کی طرح جھاڑ دیں
حدیث نمبر: 2318
وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى شَجَرَةٍ يَابِسَةِ الْوَرَقِ فَضَرَبَهَا بِعَصَاهُ فَتَنَاثَرَ الْوَرَقُ فَقَالَ: «إِنَّ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ تُساقطُ ذُنوبَ العَبدِ كَمَا يتَساقطُ وَرَقُ هَذِهِ الشَّجَرَةِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ. وَقَالَ: هَذَا حديثٌ غَرِيب
انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک درخت کے پاس سے گزرے جس کے پتے خشک ہو چکے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پر اپنی لاٹھی ماری تو پتے گر پڑے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”((الْحَمْدَلِلہِ، سُبْحَانَ اللہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ)) بندے کے گناہ گرا دیتاہے جیسے اس درخت کے پتے گررہے ہیں۔ “ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ حسن، رواہ الترمذی (۳۵۳۳) و احمد (۳ / ۱۵۲) و البخاری فی الادب المفرد (۶۳۴)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3533)
٭ الأعمش مدلس و عنعن فالسند ضعيف و له شاھد حسن عند أحمد (152/3) و البخاري في الأدب المفرد (634)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: حسن