مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
اسم اعظم کا بیان
حدیث نمبر: 2290
وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ وَرَجُلٌ يُصَلِّي فَقَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنَّ لَكَ الْحَمْدَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الْحَنَّانُ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ أَسْأَلُكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعَا اللَّهَ بِاسْمِهِ الْأَعْظَمِ الَّذِي إِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ وَإِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مسجد میں بیٹھا ہوا تھا اور ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا، اس نے کہا: اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ ہر قسم کی حمد تیرے ہی لئے ہے، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں (بندوں پر) رحم کرنے والا، نعمتیں عطا کرنے والا، زمین و آسمان کو عدم سے وجود بخشنے والا، اے عزت و اکرام والے! اے زندہ اور قائم رکھنے والے! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں۔ (یہ سن کر) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس (بندے) نے اللہ سے اس کے اس اسم اعظم کے ساتھ دعا کی ہے کہ جب اس کے ساتھ اس سے دعا کی جائے تو وہ قبول فرماتا ہے، اور جب اس کے ساتھ اس سے سوال کیا جائے تو وہ عطا کرتا ہے۔ “ صحیح، رواہ الترمذی (۳۵۴۴) و ابوداؤد (۱۴۹۵) و النسائی (۳ / ۵۲ ح ۱۳۰۱) و ابن ماجہ (۳۸۵۸)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه الترمذي (3544 وقال: غريب) و أبو داود (1495) والنسائي (52/3 ح 1301) وابن ماجه (3858)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح