مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
اللہ تعالیٰ کا ذکر جہاد سے بھی افضل
حدیث نمبر: 2286
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: «لِكُلِّ شَيْءٍ صِقَالَةٌ وَصِقَالَةُ الْقُلُوبِ ذِكْرُ اللَّهِ وَمَا مِنْ شَيْءٍ أَنْجَى مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ» قَالُوا: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: «وَلَا أَنْ يَضْرِبَ بِسَيْفِهِ حَتَّى يَنْقَطِعَ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي الدَّعَوَاتِ الْكَبِيرِ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”ہر چیز کے لئے ایک صفائی کرنے والی چیز ہوتی ہے، جبکہ دلوں کی صفائی کرنے والی چیز اللہ کا ذکر ہے، اور اللہ کے ذکر سے بڑھ کر، اللہ کے عذاب سے بچانے والی کوئی چیز نہیں۔ “ صحابہ نے عرض کیا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، اگرچہ وہ اپنی تلوار اس قدر چلائے کہ وہ ٹوٹ جائے۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی الدعوات الکبیر (۱ / ۱۵ ح ۱۹) و شعب الایمان (۵۲۲، ۵۱۹)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في الدعوات الکبير (15/1 ح 19) [و شعب الإيمان:522، نسخة محققة: 519]
٭ فيه سعيد بن سنان أبو مھدي الحنفي: متروک.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا