مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
كتاب الدعوات
وہ پانچ لوگ جن کی دعا قبول کی جاتی ہے
حدیث نمبر: 2260
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَمْسُ دَعَوَاتٍ يُسْتَجَابُ لَهُنَّ: دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ حَتَّى يَنْتَصِرَ وَدَعْوَةُ الْحَاجِّ حَتَّى يَصْدُرَ وَدَعْوَةُ الْمُجَاهِدِ حَتَّى يَقْعُدَ وَدَعْوَةُ الْمَرِيضِ حَتَّى يَبْرَأَ وَدَعْوَةُ الْأَخِ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ. ثُمَّ قَالَ: «وَأَسْرَعُ هَذِهِ الدَّعْوَات إِجَابَة دَعْوَة الْأَخ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي الدَّعَوَاتِ الْكَبِيرِ
ابن عباس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ دعائیں ہیں جو قبول کی جاتی ہیں: مظلوم کی دعا حتی کہ وہ انتقام لے لے، حاجی کی دعا حتیٰ کہ وہ واپس آ جائے، مجاہد کی دعا حتیٰ کہ وہ (جہاد سے) فارغ ہو جائے۔ مریض کی دعا حتیٰ کہ وہ صحت یاب ہو جائے اور بھائی کی دعا جو وہ اپنے (مسلمان) بھائی کے لیے اس کی عدم موجودگی میں کرتا ہے۔ “ پھر فرمایا: ”ان دعاؤں میں بھائی کی غائبانہ دعا بہت جلد قبول ہوتی ہے۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی الدعوات الکبیر (لم اجدہ و رواہ فی شعب الایمان: ۱۱۲۵، نسخۃ محققۃ: ۱۰۸۷)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في الدعوات الکبير (لم أجده و رواه في شعب الإيمان: 1125، نسخة محققة: 1087)
٭ فيه عبد الرحمٰن بن زيد (کذا) و لعله عبد الرحيم بن زيد العمي کذاب، رواه عن أبيه عن سعيد بن جبير عن ابن عباس به و فيه يونس بن أفلح لم أجد من وثقه و زيد العمي ضعيف مشھور.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا