مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
معوذتین، سورۃ الفلق اور سورۃ النّاس کے ذریعہ پناہ مانگنا
حدیث نمبر: 2162
وَعَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: بَيْنَا أَنَا سير مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْجُحْفَةِ وَالْأَبْوَاءِ إِذْ غَشِيَتْنَا رِيحٌ وَظُلْمَةٌ شَدِيدَةٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ ب (أعوذ بِرَبّ الفلق) و (أعوذ بِرَبِّ النَّاسِ) وَيَقُولُ: «يَا عُقْبَةُ تَعَوَّذْ بِهِمَا فَمَا تَعَوَّذَ مُتَعَوِّذٌ بِمِثْلِهِمَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں جحفہ اور ابواء کے درمیان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر کر رہا تھا کہ اچانک آندھی اور شدید تاریکی ہم پر چھا گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کے ذریعے پناہ طلب کرنے لگے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے: ”عقبہ! ان دونوں (سورتوں) کے ذریعے پناہ طلب کرو، کسی پناہ طلب کرنے والے نے ان دونوں جیسی پناہ نہیں پائی۔ “ سندہ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (1463)
٭ ابن إسحاق مدلس و عنعن و حديث أبي داود (1462) يغني عنه.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف