Note: Copy Text and to word file

صحيح البخاري
كِتَاب النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
108. بَابُ الْغَيْرَةِ:
باب: غیرت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5221
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ، مَا أَحَدٌ أَغْيَرَ مِنَ اللَّهِ أَنْ يَرَى عَبْدَهُ أَوْ أَمَتَهُ تَزْنِي، يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ، لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا".
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، ان سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے، ان سے ان کے والد عروہ بن زبیر نے بیان کیا اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے امت محمد! اللہ سے بڑھ کر غیرت مند اور کوئی نہیں کہ وہ اپنے بندے یا بندی کو زنا کرتے ہوئے دیکھے۔ اے امت محمد! اگر تمہیں وہ معلوم ہوتا جو مجھے معلوم ہے تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ۔
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5221 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5221  
حدیث حاشیہ:
آپ کی مراد احوال آخرت سے تھی جو یقینا آپ کو سب سے زیادہ معلوم تھے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5221   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5221  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں بھی اللہ تعالیٰ کی غیرت کا ذکر ہے جسے اپنے حقیقی معنی پر محمول کرنا چاہیے۔
اس کے متعلق کوئی تاویل کرنا اسلاف کے طریقے کے خلاف ہے۔
(2)
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زنا کی نحوست کو بیان کیا ہے کہ آپ اس کے انجام کو خوب جانتے ہیں، نیز آپ نے فرمایا آخرت کے احوال جو میرے پیش نظر ہیں اگر تمھیں ان کی اطلاع ہو جائے تو ہر وقت روتے رہو اور تمھیں کبھی ہنسنا نصیب نہ ہو۔
واللہ اعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5221