مشكوة المصابيح
كتاب الصوم
كتاب الصوم
جان بوجھ کر قے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے
حدیث نمبر: 2007
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: «من ذرعه الْقَيْء وَهُوَ صَائِمٌ فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَضَاءٌ وَمَنِ اسْتَقَاءَ عَمْدًا فَلْيَقْضِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عِيسَى بْنِ يُونُس. وَقَالَ مُحَمَّد يَعْنِي البُخَارِيّ لَا أرَاهُ مَحْفُوظًا
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو روزہ کی حالت میں قے آ جائے تو اس پر کوئی قضا نہیں اور جو شخص عمداً قے کرے تو وہ (روزہ کی) قضا کرے۔ “ ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ، دارمی اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے، ہم عیسیٰ بن یونس سے مروی حدیث کے حوالے سے ہی اسے جانتے ہیں، جبکہ محمد یعنی امام بخاری نے فرمایا: میں اسے محفوظ نہیں سمجھتا۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (720) و أبو داود (2380) و ابن ماجه (1676) و الدارمي (14/2ح 1736)
٭ هشام بن حسان مدلس و عنعن و للحديث شواھد ضعيفة.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف