مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة
كتاب الزكاة
صدقہ و خیرات کا ایک عجیب قصّہ
حدیث نمبر: 1876
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدِ سَارِقٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تصدق عَلَى سَارِقٍ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى سَارِقٍ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدي زَانِيَةٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ اللَّيْلَةَ عَلَى زَانِيَةٍ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى زَانِيَةٍ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدقَة فَخرج بِصَدَقَتِهِ فوضعها فِي يَدي غَنِي فَأَصْبحُوا يتحدثون تصدق عَلَى غَنِيٍّ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى سَارِق وعَلى زَانِيَة وعَلى غَنِي فَأُتِيَ فَقِيلَ لَهُ أَمَّا صَدَقَتُكَ عَلَى سَارِقٍ فَلَعَلَّهُ أَنْ يَسْتَعِفَّ عَنْ سَرِقَتِهِ وَأَمَّا الزَّانِيَةُ فَلَعَلَّهَا أَنْ تَسْتَعِفَّ عَنْ زِنَاهَا وَأَمَّا الْغَنِيُّ فَلَعَلَّهُ يَعْتَبِرُ فَيُنْفِقَ مِمَّا أَعْطَاهُ اللَّهُ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَلَفظه للْبُخَارِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کسی آدمی نے کہا: میں صدقہ کروں گا، وہ اپنا صدقہ لے کر باہر نکلا تو اس نے اسے کسی چور کے ہاتھ میں تھما دیا، صبح ہوئی تو باتیں ہونے لگیں کہ رات کسی چور پر صدقہ کر دیا گیا، تو اس آدمی نے کہا: اے اللہ! ہر قسم کی حمد تیرے ہی لیے ہے، کسی چور پر (صدقہ کر دیا گیا)، میں ضرور صدقہ کروں گا، وہ صدقہ لے کر نکلا اور اسے کسی زانیہ کے ہاتھ پر رکھ دیا، صبح ہوئی تو باتیں ہونے لگیں کہ رات کسی زانیہ پر صدقہ کر دیا گیا، پھر اس آدمی نے کہا: اے اللہ! ہر قسم کی حمد تیرے ہی لیے ہے، (میں نے) کسی زانیہ پر (صدقہ کر دیا)، میں ضرور صدقہ کروں گا، وہ صدقہ لے کر نکلا اور اور کسی مال دار شخص کے ہاتھ میں دے دیا، صبح ہوئی تو لوگ بڑے تعجب سے باتیں کرنے لگے کہ رات کسی مال دار پر صدقہ کر دیا گیا، اس نے کہا: اے اللہ! ہر قسم کی حمد تیرے ہی لیے ہے، (میں نے) چور، زانیہ اور مال دار شخص پر (صدقہ کر دیا) اسے خواب میں بتایا گیا، تم نے جو چور پر صدقہ کیا تو ممکن ہے کہ وہ چوری کرنے سے باز آ جائے، رہی زانیہ تو ممکن ہے کہ وہ زنا کاری سے باز آ جائے، اور رہا مال دار شخص تو شاید کہ وہ عبرت حاصل کرے اور اللہ کے عطا کردہ مال میں سے خرچ کرے۔ “ بخاری، مسلم، اور الفاظ حدیث امام بخاری کے ہیں۔ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1421) و مسلم (1022/78)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه