مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة
كتاب الزكاة
زکوۃ کی فرضیت
حدیث نمبر: 1787
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اسْتَفَادَ مَالًا فَلَا زَكَاة فِيهِ حَتَّى يحول عيه الْحَوْلُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَذَكَرَ جَمَاعَةٌ أَنَّهُمْ وَقَفُوهُ على ابْن عمر
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مال سے استفادہ کرے تو سال گزرنے سے پہلے اس پر کوئی زکوۃ نہیں ہو گی۔ “ ترمذی، اور انہوں نے ایک جماعت کا ذکر کیا کہ انہوں نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہ پر موقوف قرار دیا ہے۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه الترمذي (631)
٭ عبد الرحمٰن بن زيد بن أسلم ضعيف جدًا و للحديث شواھد ضعيفة و روي الترمذي (632) بسند صحيح عن ابن عمر رضي الله عنه قال: ’’من استفاد مالاً فلا زکوة فيه حتي يحول عليه الحول عند ربه‘‘ و انظر الحديث الآتي (1810)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف