مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
معصوم فوت شدہ بچے اپنے والدین کے جنت میں داخلے کا ذریعہ ہوں گے
حدیث نمبر: 1755
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: من قَدَّمَ ثَلَاثَةً مِنَ الْوَلَدِ لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ: كَانُوا لَهُ حِصْنًا حَصِينًا مِنَ النَّارِ فَقَالَ أَبُو ذَرٍّ: قَدَّمْتُ اثْنَيْنِ. قَالَ: «وَاثْنَيْنِ» . قَالَ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ أَبُو الْمُنْذِرِ سَيِّدُ الْقُرَّاءِ: قدمت وَاحِد. قَالَ: «وَوَاحِد» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيث غَرِيب
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے تین نا بالغ بچے فوت ہو جائیں تو وہ اس کے لیے جہنم سے مضبوط حصار بن جائیں گے۔ “ ابوذر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میرے دو بچے فوت ہوئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”دو بھی۔ “ سیدالقراء ابومنذر ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، میرا ایک بچہ فوت ہوا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بھی۔ “ ترمذی، ابن ماجہ اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1061) و ابن ماجه (1606)
٭ أبو عبيدة لم يسمع من أبيه و أبو محمد مولي عمر: مجھول.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف