مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
قبر پر مٹی ڈالنا
حدیث نمبر: 1708
وَعَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ مُرْسَلًا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حثا عَلَى الْمَيِّتِ ثَلَاثَ حَثَيَاتٍ بِيَدَيْهِ جَمِيعًا وَأَنَّهُ رَشَّ عَلَى قَبْرِ ابْنِهِ إِبْرَاهِيمَ وَوَضَعَ عَلَيْهِ حَصْبَاءَ. رَوَاهُ فِي شَرْحِ السُّنَّةِ وَرَوَى الشَّافِعِيُّ من قَوْله: «رش»
جعفر بن محمد ؒ اپنے والد سے مرسل روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں ہاتھ ملا کر میت (یعنی قبر) پر تین لپ مٹی ڈالی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے بیٹے ابراہیم کی قبر پر پانی چھڑکا اور اس پر کنکریاں رکھیں۔ شرح السنہ، اور امام شافعی نے ((رش))”پانی چھڑکنے“ کے الفاظ روایت کیے۔ اسنادہ ضعیف جذا۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البغوي في شرح السنة (401/5 ح 1515) والشافعي في الأم (276/1. 277)
٭ فيه إبراهيم بن محمد الأسلمي: متروک متھم و للحديث شواھد ضعيفة عند ابن ماجه (1565) وغيره.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا