مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
کافر کی روح نکلنے پر بدبو کا بیان
حدیث نمبر: 1628
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا خَرَجَتْ رُوحُ الْمُؤْمِنِ تَلَقَّاهَا مَلَكَانِ يُصْعِدَانِهَا» . قَالَ حَمَّادٌ: فَذَكَرَ مِنْ طِيبِ رِيحِهَا وَذَكَرَ الْمِسْكَ قَالَ: وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ: رُوحٌ طَيِّبَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الْأَرْضِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكِ وَعَلَى جَسَدٍ كُنْتِ تُعَمِّرِينَهُ فَيُنْطَلَقُ بِهِ إِلَى رَبِّهِ ثُمَّ يَقُولُ: انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الْأَجَلِ. قَالَ: «وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا خَرَجَتْ رُوحُهُ» قَالَ حَمَّادٌ: وَذَكَرَ من نتنها وَذكر لعنها. وَيَقُولُ أَهْلُ السَّمَاءِ: رُوحٌ خَبِيثَةٌ جَاءَتْ مِنْ قِبَلِ الْأَرْضِ فَيُقَالُ: انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الْأَجَل قَالَ أَبُو هُرَيْرَة: فَرد رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم ريطة كَانَت عَلَيْهِ على أَنفه هَكَذَا. رَوَاهُ مُسلم
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب مومن کی روح نکلتی ہے تو دو فرشتے اسے لے کر اوپر چڑھتے ہیں۔ “ حماد (راوی) نے بیان کیا ہے، آپ نے اس کی اچھی خوشبو کا ذکر کیا اور کستوری کا ذکر کیا، فرمایا: ”آسمان والے کہتے ہیں، زمین کی طرف سے ایک پاکیزہ روح آئی ہے، اللہ تجھ پر اور اس جسد پر، رحمتیں نازل فرمائے، جس میں تو آباد تھی، اسے اس کے رب کی طرف لے جایا جاتا ہے، پھر وہ فرماتا ہے: اسے آخری اجل (قیامت) تک (اس کے مقام پر) لے چلو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب کافر شخص کی روح نکلتی ہے۔ “ حماد (راوی) بیان کرتے ہیں آپ نے اس کی بدبو اور لعنت کا ذکر کیا ”تو آسمان والے کہتے ہیں زمین کی طرف سے ایک خبیث روح آئی ہے، تو اس کے متعلق بھی کہا جاتا ہے کہ اسے اس کی آخری اجل تک لے چلو۔ “ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے جسم والے کپڑے کو اس طرح اپنی ناک پر رکھ لیا۔ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2872/75)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح