مشكوة المصابيح
كتاب الجنائز
كتاب الجنائز
بیمار پرسی کے آداب
حدیث نمبر: 1529
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أَعْرَابِيٍّ يَعُودُهُ وَكَانَ إِذَا دَخَلَ عَلَى مَرِيضٍ يَعُودُهُ قَالَ: «لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ» فَقَالَ لَهُ: «لَا بَأْسَ طَهُورٌ إِنْ شَاءَ اللَّهُ» . قَالَ: كَلَّا بَلْ حُمَّى تَفُورُ عَلَى شَيْخٍ كَبِيرٍ تزيره الْقُبُور. فَقَالَ: «فَنعم إِذن» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک اعرابی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے، جب آپ کسی مریض کی عیادت کے لیے تشریف لے جاتے تو یوں فرماتے: ”کوئی بات نہیں، اگر اللہ نے چاہا تو (یہ بیماری گناہوں سے) پاکیزگی کا باعث ہو گی۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بھی یہی فرمایا: ”کوئی بات نہیں، اگر اللہ نے چاہا ‘ تو (یہ بیماری گناہوں سے) پاکیزگی کا باعث ہو گی۔ “ اس اعرابی نے کہا: ہرگز نہیں، بلکہ بخار ایک بوڑھے شخص پر جوش مار رہا ہے، یہ تو قبروں تک پہنچا کر رہے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس کی یہ بات سن کر) فرمایا: ”ہاں! یہ ایسے ہی ہو گا۔ “ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (5662)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح