مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
ہوا جب چلے تو دعا کرنی چاہئے
حدیث نمبر: 1518
وَعَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا تَسُبُّوا الرِّيحَ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مَا تَكْرَهُونَ فَقُولُوا: اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ هَذِهِ الرِّيحِ وَخَيْرِ مَا فِيهَا وَخَيْرِ مَا أُمِرَتْ بِهِ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ هَذِهِ الرِّيحِ وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُمِرَتْ بِهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہوا کو برا بھلا نہ کہو، پس جب تم ناگوار چیز دیکھو، تو یوں کہو: اے اللہ! بے شک ہم اس ہوا کی خیر، اس میں موجود خیر، اس چیز کی خیر کا تجھ سے سوال کرتے ہیں جس کا اسے حکم دیا گیا ہے۔ ہم اس کے شر، اس میں موجود شر اور جس چیز کا اسے حکم دیا گیا، اس کے شر سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه الترمذي (2252 وقال: حسن صحيح.) [والنسائي في عمل اليوم والليلة (934، 938. 939) و صححه الحاکم (272/2) ووافقه الذهبي.]
٭ سليمان الأعمش و حبيب بن أبي ثابت مدلسان و عنعنا و انظر أنوار الصحيفة (ص 218)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف