مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
صلوٰۃ استسقاء یعنی بارش کی نماز میں چادر کو کندھے سے پلٹنا
حدیث نمبر: 1502
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمُصَلَّى فَاسْتَسْقَى وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ حِينَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَجَعَلَ عِطَافَهُ الْأَيْمَنَ عَلَى عَاتِقِهِ الْأَيْسَرِ وَجَعَلَ عِطَافَهُ الْأَيْسَرَ عَلَى عَاتِقِهِ الْأَيْمَنِ ثُمَّ دَعَا الله. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید گاہ تشریف لائے تو آپ نے بارش طلب کی، اور جس وقت قبلہ رخ ہوئے تو اپنی چادر پلٹی، آپ نے اس کے دائیں کنارے کو اپنے بائیں کندھے پر اور بائیں کنارے کو اپنے دائیں کندھے پر کر لیا، پھر اللہ سے دعا کی۔ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (1163) [والترمذي (556) وابن ماجه (1267) والنسائي (155/3 ح 1506)]
٭ وله شواھد، و انظر صحيح البخاري (1024) و مسلم (894) قلت: و عمرو بن الحارث الحمصي و ثقه ابن خزيمة (571) و ابن حبان (482) والحاکم (223/1) والذهبي والدارقطني (335/1) وغيرهم.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح