مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
دس ذوالحجہ کے دن قربانی کرنا پسندیدہ عمل
حدیث نمبر: 1470
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ مِنْ عَمَلٍ يَوْمَ النَّحْرِ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ مِنْ إِهْرَاقِ الدَّمِ وَإِنَّهُ لَيُؤْتَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقُرُونِهَا وَأَشْعَارِهَا وَأَظْلَافِهَا وَإِنَّ الدَّمَ لَيَقَعُ مِنَ الله بمَكَان قبل أَن يَقع بِالْأَرْضِ فيطيبوا بهَا نفسا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَابْن مَاجَه
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”قربانی کے دن، ابن آدم کا قربانی کرنا اللہ کو انتہائی محبوب ہے، بے شک وہ (جانور) روز قیامت اپنے سینگوں، بالوں، اور کھروں سمیت آئے گا، بے شک قربانی کے جانور کا خون زمین پر گرنے سے پہلے ہی اللہ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے، پس تم خوش دلی سے قربانی کیا کرو۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1493 وقال: حسن غريب.) و ابن ماجه (3126)
٭ أبو المثنٰي: ضعيف ضعفه الجمھور.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف