مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
چار عیوب والے جانور کی قربانی منع ہے
حدیث نمبر: 1465
وَعَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ: مَاذَا يُتَّقَى مِنَ الضَّحَايَا؟ فَأَشَارَ بِيَدِهِ فَقَالَ: «أَرْبَعًا الْعَرْجَاءُ والبين ظلعها والعرواء الْبَيِّنُ عَوَرُهَا وَالْمَرِيضَةُ الْبَيِّنُ مَرَضُهَا وَالْعَجْفَاءُ الَّتِي لَا تَنْقَى» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَأَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ
براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کن جانوروں کی قربانی میں احتیاط کرنی چاہیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ کے اشارے سے چار کا ذکر فرمایا: ”ایسا لنگڑا جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو، ایسا کانا جس کا کانا پن ظاہر ہو، مریض جس کا مریض ہونا ظاہر ہو، اور لاغر جس کی ہڈیوں میں گودا نہ ہو۔ “ صحیح، رواہ مالک و احمد و الترمذی و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک (482/2 ح 1060) و أحمد (289/4) و الترمذي (1497 وقال: حسن صحيح.) و أبو داود (2802) والنسائي (215/7 ح 4376) و ابن ماجه (3144) والدارمي (76/2 ح 1955) [و صححه ابن خزيمة (2912) و ابن حبان (1046) و ابن الجارود (481، 907) والحاکم (467/1. 468) ووافقه الذهبي.]»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح