مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
جمعہ کے دن مسواک ضرور کرنی چاہیے، بروایت مالک
حدیث نمبر: 1398
وَعَنْ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ مُرْسَلًا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم فِي جُمُعَةٍ مِنَ الْجُمَعِ: «يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ جَعَلَهُ اللَّهُ عِيدًا فَاغْتَسِلُوا وَمَنْ كَانَ عِنْدَهُ طِيبٌ فَلَا يَضُرُّهُ أَنْ يَمَسَّ مِنْهُ وَعَلَيْكُمْ بِالسِّوَاكِ» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَرَوَاهُ ابْنُ مَاجَه عَنهُ
عبید بن سباق ؒ مرسل روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی جمعہ میں فرمایا: ”مسلمانو! اللہ نے اس دن کو عید قرار دیا ہے۔ پس تم اچھی طرح غسل کرو اور جس شخص کے پاس خوشبو ہو تو وہ اسے لگا لے، اس کے لیے کوئی مضائقہ نہیں اور مسواک کرو۔ “ حسن، رواہ مالک و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه مالک (65/1 ح 141) [وابن ماجه (1098) انظر الحديث الآتي]
٭ رواه عبيد بن السباق عن ابن عباس رضي الله عنه به، انظر الحديث الآتي (1399)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن