صحيح البخاري
كِتَاب النِّكَاحِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
50. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً} :
باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے دو۔
وَكَثْرَةِ الْمَهْرِ، وَأَدْنَى مَا يَجُوزُ مِنَ الصَّدَاقِ، وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَآتَيْتُمْ إِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلاَ تَأْخُذُوا مِنْهُ شَيْئًا} وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: {أَوْ تَفْرِضُوا لَهُنَّ} وَقَالَ سَهْلٌ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ» .
”اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے ادا کر دو اور مہر زیادہ رکھنا اور کم سے کم کتنا مہر جائز ہے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ نساء میں) اور اگر تم نے ان عورتوں میں سے کسی کو مہر میں ڈھیر کا ڈھیر دیا ہو، جب بھی اس سے واپس نہ لو اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ البقرہ میں) یا تم نے ان کے لیے کچھ مہر کے طور پر مقرر کیا ہو۔“ اور سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کچھ تو ڈھونڈھ کر لا اگرچہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی سہی۔