مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا معمول
حدیث نمبر: 1319
وَعَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا كَانَتْ تُصَلِّي الضُّحَى ثَمَانِي رَكَعَاتٍ ثُمَّ تَقُولُ: «لَوْ نُشِرَ لِي أَبَوَايَ مَا تركتهَا» . رَوَاهُ مَالك
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ چاشت کی آٹھ رکعتیں پڑھا کرتی تھیں، پھر وہ فرماتی ہیں، اگر میرے والدین بھی زندہ کر دیے جائیں تو میں (ان کی خاطر) اس (نماز چاشت) کو ترک نہیں کروں گی۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه مالک (153/1 ح 358)
٭ أشار علي بن الحسين بن الجنيد بأن زيد بن أسلم لم يسمع من عائشة (انظر المراسيل لابن أبي حاتم ص 64)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف