مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز چاشت کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1311
وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنْ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ فَكُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ وَكُلُّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيٌ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا من الضُّحَى» . رَوَاهُ مُسلم
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے ہر ایک پر اس کے تمام جوڑوں کا صدقہ کرنا ضروری ہے، ہر قسم کی تسبیح (سبحان اللہ کہنا) صدقہ ہے، ہر قسم کی حمد صدقہ ہے، ہر مرتبہ لا الہ الا اللہ کہنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم کرنا صدقہ ہے، برائی سے روکنا صدقہ ہے، اور جو شخص چاشت کی دو رکعتیں پڑھ لیتا ہے تو وہ اس کے لیے کافی ہو جاتی ہیں۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (720/84)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح