مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
باوضو سونے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1250
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ طَاهِرًا وَذَكَرَ اللَّهِ حَتَّى يُدْرِكَهُ النُّعَاسُ لَمْ يَتَقَلَّبْ سَاعَةً مِنَ اللَّيْلِ يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا مِنْ خَيْرِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ» . ذَكَرَهُ النَّوَوِيُّ فِي كِتَابِ الْأَذْكَارِ بِرِوَايَةِ ابْنِ السّني
ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جو شخص با وضو بستر پر لیٹے اور اللہ کا ذکر کرتے ہوئے سو جائے تو پھر وہ رات کو جب بھی کروٹ بدلتے ہوئے اللہ سے دنیا و آخرت کی خیر طلب کرے تو اللہ اسے وہی عطا فرما دیتا ہے۔ “ امام نووی ؒ نے ابن سنی کی روایت سے ”کتاب اذکار“ میں روایت کیا ہے۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، ذکره النووي في الأذکار (ص 88) و رواه ابن السني (719، و نسخة الشيخ سليم الھلالي:721) [والترمذي (3526 وقال: حسن غريب)]
٭ رواية إسماعيل بن عياش عن الحجازيين ضعيفة و للحديث شواھد دون قوله: ’’ذکر الله حتي يدرکه النعاس‘‘.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف