مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
قیام اللیل کی مزید تاکید کا بیان
حدیث نمبر: 1232
وَعَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ فِي الْجَنَّةِ غُرَفًا يُرَى ظَاهِرُهَا مِنْ بَاطِنِهَا وَبَاطِنُهَا مِنْ ظَاهِرِهَا أَعَدَّهَا اللَّهُ لِمَنْ أَلَانَ الْكَلَامَ وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ وَتَابَعَ الصِّيَامَ وَصَلَّى بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نيام» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيّ فِي شعب الْإِيمَان
ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں کچھ ایسے کمرے ہیں (جو اس قدر شفاف ہیں) کہ ان کا ظاہر ان کے باطن سے اور ان کا باطن ان کے ظاہر سے نظر آتا ہو گا، اللہ نے انہیں ایسے لوگوں کے لیے تیار کیا ہے جو نرم گفتگو کرتے ہیں، کھانا کھلاتے ہیں، کثرت سے (نفل) روزے رکھتے ہیں اور نماز تہجد پڑھتے ہیں جبکہ لوگ سو رہے ہوتے ہیں۔ “ بیہقی فی شعب الایمان۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (3892) [و أحمد (5/ 343) وانظر الحديث الآتي: 1233]
٭ عبد الرحمٰن بن إسحاق الکوفي ضعيف و للحديث شواھد ضعيفة و انظر تخريج الحديث السابق (1232)
فائدة: و روي الحاکم (1/ 321 ح1200) من حديث عبد الله بن عمر رضي الله عنه مرفوعًا: ’’ان في الجنة غرفًا يري ظاھرھا من باطنھا و باطنھا من ظاھرھا... لمن أطاب الکلام و أطعم الطعام و بات قائمًا و الناس نيام‘‘ و سنده حسن و صححه الحاکم علٰي شرط مسلم ووافقه الذهبي.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف