مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
وتر تین رکعت
حدیث نمبر: 1196
وَعَنْهُ: أَنَّهُ رَقَدَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَيْقَظَ فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُول: (إِن فِي خلق السَّمَاوَات وَالْأَرْض...) حَتَّى خَتَمَ السُّورَةَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ أَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ وَالرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سِتَّ رَكَعَاتٍ كُلُّ ذَلِكَ يَسْتَاكُ وَيَتَوَضَّأُ وَيَقْرَأُ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ ثُمَّ أَوْتَرَ بِثَلَاثٍ. رَوَاهُ مُسلم
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں سوئے، آپ بیدار ہوئے، مسواک کی اور وضو کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے: ”بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں،،،،،۔ “ آخر سورت تک۔ پھر آپ کھڑے ہوئے دو رکعتیں پڑھیں ان میں قیام اور رکوع و سجود لمبا کیا، پھر آپ آ کر سو گئے حتیٰ کہ آپ خراٹے بھرنے لگے، پھر آپ نے تین مرتبہ ایسے کرتے ہوئے چھ رکعتیں پڑھیں، آپ ہر مرتبہ مسواک کرتے، وضو کرتے اور ان آیات کی تلاوت فرماتے تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین وتر پڑھے۔ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (191/ 763)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح