Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز مغرب کے بعد نوافل کا بیان
حدیث نمبر: 1182
وَعَن كَعْب بن عجْرَة قَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى مَسْجِدَ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ فَصَلَّى فِيهِ الْمَغْرِبَ فَلَمَّا قَضَوْا صَلَاتَهُمْ رَآهُمْ يُسَبِّحُونَ بَعْدَهَا فَقَالَ: «هَذِهِ صَلَاةُ الْبُيُوتِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَفِي رِوَايَةِ التِّرْمِذِيِّ وَالنَّسَائِيِّ قَامَ نَاسٌ يَتَنَفَّلُونَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكُمْ بِهَذِهِ الصَّلَاة فِي الْبيُوت»
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بنو عبدالاشہل قبیلے کی مسجد میں تشریف لائے تو آپ نے وہاں نماز مغرب ادا کی، جب وہ نماز پڑھ چکے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بعد انہیں نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا تو فرمایا: یہ گھروں (میں پڑھی جانے) والی نماز ہے۔ ابوداؤد، ترمذی اور نسائی کی روایت میں ہے: لوگ کھڑے ہو کر نفل پڑھنے لگے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم یہ نماز گھروں میں پڑھا کرو۔ اسنادہ حسن۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (1300) و الترمذي (604 وقال: غريب.) والنسائي (198/3، 199ح 1601) [وابن خزيمة: ا120]
٭ إسحاق بن کعب بن عجرة: حسن الحديث علي الراجح.»

قال الشيخ الألباني: ضَعِيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن