مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
ظہر سے پہلے کی چار سنتوں کا بیان
حدیث نمبر: 1177
عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم يَقُول: أَرْبَعُ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ بَعْدَ الزَّوَالِ تُحْسَبُ بِمِثْلِهِنَّ فِي صَلَاةِ السَّحَرِ. وَمَا مِنْ شَيْءٍ إِلَّا وَهُوَ يُسَبِّحُ اللَّهَ تِلْكَ السَّاعَةَ ثُمَّ قَرَأَ: (يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لَهُ وهم داخرون) رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالْبَيْهَقِيّ فِي شعب الْإِيمَان
عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”زوال آفتاب کے بعد ظہر سے پہلے چار رکعتوں کا ثواب نماز تہجد کی چار رکعتوں کے ثواب کے برابر ہے، اس وقت ہر چیز اللہ کی تسبیح بیان کرتی ہے۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”ان کے سائے دائیں سے اور بائیں سے لوٹتے رہتے ہیں، اللہ کے سامنے جھکتے اور عاجزی کا اظہار کرتے ہیں۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3128 وقال: غريب لا نعرفه إلا من حديث علي بن عاصم.) والبيھقي في شعب الإيمان (3073)
٭ علي بن عاصم و يحيي البکاء ضعيفان.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف