مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
جو آدمی نماز پہلے پڑھ چکا ہو وہ دوبارہ جماعت سے نماز پڑھ لے
حدیث نمبر: 1153
وَعَن بسر بن محجن عَن أَبِيه أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُذِّنَ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى وَرَجَعَ وَمِحْجَنٌ فِي مَجْلِسِهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مَنَعَكَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَ النَّاسِ؟ أَلَسْتَ بِرَجُلٍ مُسْلِمٍ؟» فَقَالَ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَكِنِّي كُنْتُ قَدْ صَلَّيْتُ فِي أَهْلِي فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا جِئْتَ الْمَسْجِدَ وَكُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ فَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَصَلِّ مَعَ النَّاسِ وَإِنْ كُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ» . رَوَاهُ مَالك وَالنَّسَائِيّ
بسر بن محجن اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کسی مجلس میں موجود تھے، اتنے میں نماز کے لیے اقامت کہی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھ کر واپس تشریف لے آئے جبکہ محجن اپنی جگہ پر ہی تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ا سے پوچھا: ”تم نے لوگوں کے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھی، کیا تم مسلمان نہیں ہو؟“ انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیوں نہیں، ضرور مسلمان ہیں، لیکن میں اپنے گھر نماز پڑھ چکا تھا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”جب تم نماز پڑھنے کے بعد مسجد میں آؤ، اور نماز ہو رہی ہو تو تم جماعت کے ساتھ نماز پڑھو خواہ تم نماز پڑھ ہی چکے ہو۔ “ اسنادہ حسن، رواہ مالک و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه مالک (1/ 132 ح 294) والنسائي (2/ 112 ح 858) [و صححه ابن حبان (الإحسان: 2398) والحاکم (1/ 244)]»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن