مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
صف نہ ملانے کا انجام
حدیث نمبر: 1102
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَقِيمُوا الصُّفُوفَ وَحَاذُوا بَين المنكاكب وَسُدُّوا الْخَلَلَ وَلِينُوا بِأَيْدِي إِخْوَانِكُمْ وَلَا تَذَرُوا فرجات للشَّيْطَان وَمَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَهُ قطعه الله» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ مِنْهُ قَوْلَهُ: «وَمَنْ وَصَلَ صَفًّا» . إِلَى آخِرِهِ
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنی صفیں قائم کرو، کندھے برابر رکھو، شگاف بند کرو، اپنے بھائیوں کے ہاتھوں کے لیے نرم ہو جاؤ، شیطان کے لیے شگاف (خالی جگہ) نہ چھوڑو اور جو شخص صف ملائے گا اللہ (اپنی رحمت کے ساتھ) اسے ملائے گا اور جو اسے قطع کرے گا، اللہ اسے (اپنی رحمت سے) قطع کر دے گا۔ “ ابوداؤد۔ اور امام نسائی ؒ نے ((من وصل صفا)) سے آخر تک ان سے روایت کیا ہے۔ اسنادہ حسن۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (666) والنسائي (2/ 93 ح 820) [و صححه ابن خزيمه (1549) والحاکم علٰي شرط مسلم (213/1) ووافقه الذھبي.]»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن