مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
بیماری اور عذر کی بنا پر باجماعت نماز سے رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 1068
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «من سمع الْمُنَادِي فَلَمْ يَمْنَعْهُ مِنِ اتِّبَاعِهِ عُذْرٌ» قَالُوا وَمَا الْعُذْرُ؟ قَالَ: «خَوْفٌ أَوْ مَرَضٌ لَمْ تُقْبَلْ مِنْهُ الصَّلَاةُ الَّتِي صَلَّى» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالدَّارَقُطْنِيّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اذان سن کر بلا عذر با جماعت نماز پڑھنے نہ آئے تو وہ جو اکیلے نماز پڑھتا ہے وہ قبول نہیں ہوتی۔ “ صحابہ نے عرض کیا، عذر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”خوف یا مرض۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (551) والدارقطني (420/1، 421 ح 1542)
٭ أبو جناب يحيي بن أبي حية الکلبي ضعيف مدلس و حديث ابن ماجه (793) يغني عنه.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف