مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز کے لیے جماعت کا اہتمام کرنا ضروری ہے
حدیث نمبر: 1067
وَعَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ ثَلَاثَةٍ فِي قَرْيَةٍ وَلَا بَدْوٍ لَا تُقَامُ فِيهِمُ الصَّلَاةُ إِلَّا قَدِ اسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ فَعَلَيْكَ بِالْجَمَاعَةِ فَإِنَّمَا يَأْكُلُ الذِّئْبُ الْقَاصِيَةَ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس بستی اور جنگل میں تین آدمی ہوں اور وہاں با جماعت نماز کا اہتمام نہ ہو تو پھر (سمجھو کہ) ان پر شیطان غالب آ چکا ہے، تم جماعت کے ساتھ لگے رہو، بھیڑیا الگ اور دور رہنے والی بکری کو کھا جاتا ہے۔ “ صحیح، رواہ احمد و ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أحمد (5/ 196 ح 22053) و أبو داود (547) والنسائي (2/ 106 ح 848) [و صححه ابن خزيمة (1486) وابن حبان (425) والحاکم (1/ 246) ووافقه الذهبي.]»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح