مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز فجر کے بعد طلوع شمس تک کوئی نماز نہیں
حدیث نمبر: 1051
وَعَن أبي ذَر قَالَ وَقَدْ صَعِدَ عَلَى دَرَجَةِ الْكَعْبَةِ: مَنْ عَرَفَنِي فَقَدْ عَرَفَنِي وَمَنْ لَمْ يَعْرِفْنِي فَأَنَا جُنْدُبٌ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا صَلَاةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلَا بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ إِلَّا بِمَكَّةَ إِلَّا بِمَكَّةَ إِلَّا بِمَكَّةَ» . رَوَاهُ أَحْمد ورزين
ابوذر رضی اللہ عنہ نے کعبہ کی سیڑھی پر چڑھ کر فرمایا: جو مجھے پہچانتا ہے تو پس وہ مجھے پہچانتا ہے، اور جو مجھے نہیں پہچانتا تو میں جندب ہوں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: مکہ کے سوا (تین مرتبہ فرمایا) نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب تک اور عصر کے بعد غروب آفتاب تک کوئی نماز (پڑھنا درست) نہیں۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «أسناده ضعيف، رواه أحمد (5/ 165 ح 21794) و رزين (لم أجده)
٭ عبد الله بن المؤمل: ضعيف الحديث و مجاھد عن أبي ذر: منقطع (انظر أطراف المسند 6/ 185)»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: أسناده ضعيف