مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
صبح کی سنتیں رہ جائیں تو کیا کریں
حدیث نمبر: 1044
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ قَيْسِ بْنِ عَمْرو قَالَ: رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ رَكْعَتَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَلَاة الصُّبْحِ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ» فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي لَمْ أَكُنْ صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا فَصَلَّيْتُهُمَا الْآنَ. فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَى التِّرْمِذِيُّ نَحْوَهُ وَقَالَ: إِسْنَادُ هَذَا الْحَدِيثِ لَيْسَ بِمُتَّصِلٍ لِأَنَّ مُحَمَّدَ بن إِبْرَاهِيم يسمع لَمْ يَسْمَعْ مِنْ قَيْسِ بْنِ عَمْرٍو. وَفِي شَرْحِ السُّنَّةِ وَنُسَخِ الْمَصَابِيحِ عَنْ قَيْسِ بْنِ قهد نَحوه
محمد بن ابراہیم ؒ، قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو نماز فجر کے بعد دو رکعتیں پڑھتے ہوئے دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نماز فجر دو رکعت ہے، دو رکعت۔ “ اس آدمی نے عرض کیا: میں نے ان سے پہلے کی دو رکعتیں نہیں پڑھی تھیں، میں نے انہیں اب پڑھا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو گئے۔ ابوداؤد، اور امام ترمذی نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے، اور انہوں نے فرمایا: اس حدیث کی سند متصل نہیں، کیونکہ محمد بن ابراہیم نے قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا۔ شرح السنہ اور مصابیح کے بعض نسخوں میں قیس بن قہد سے اسی طرح مروی ہے۔ حسن، رواہ ابوداؤد و الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه أبو داود (1267) و الترمذي (422) والبغوي في شرح السنة (3/ 334 تحت ح 781)
٭ قيس بن عمرو ھو قيس بن قھد، والسند مرسل وله شواھد عند ابن خزيمة (1116) و ابن حبان (624) وغيرهما وھو حديث حسن، انظر ’’اعلام أھل العصر بأحکام رکعتي الفجر‘‘.»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن