مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
فرض نماز کے بعد عورتوں کا فوراً مسجد سے چلے جانا
حدیث نمبر: 948
وَعَن أم سَلمَة قَالَتْ: إِنَّ النِّسَاءَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ إِذَا سَلَّمْنَ مِنَ الْمَكْتُوبَةِ قُمْنَ وَثَبَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ صَلَّى مِنَ الرِّجَالِ مَا شَاءَ اللَّهُ فَإِذَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ الرِّجَالُ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَسَنَذْكُرُ حَدِيثَ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ فِي بَاب الضحك إِن شَاءَ الله تَعَالَى
ام سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں جب خواتین فرض نماز سے سلام پھیرتیں تو وہ کھڑی ہو (کر فوراً چلی) جاتیں، جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے ساتھ نماز پڑھنے والے صحابہ، جب تک اللہ چاہتا، بیٹھے رہتے، پس جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تو پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ بھی کھڑے ہوتے۔ رواہ البخاری۔ ہم جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ان شاء اللہ ”باب الضحک“ میں ذکر کریں گے۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (866)
حديث جابر بن سمرة: يأتي (4747)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح