مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
پریشانیوں اور غم سے نجات؟
حدیث نمبر: 929
وَعَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُكْثِرُ الصَّلَاةَ عَلَيْكَ فَكَمْ أَجْعَلُ لَكَ مِنْ صَلَاتِي؟ فَقَالَ: «مَا شِئْتَ» قُلْتُ: الرُّبُعَ؟ قَالَ: «مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ» . قُلْتُ: النِّصْفَ؟ قَالَ: «مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ» قُلْتُ: فَالثُّلُثَيْنِ؟ قَالَ: «مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ» قُلْتُ: أَجْعَلُ لَكَ صَلَاتِي كُلَّهَا؟ قَالَ: «إِذا يكفى همك وَيكفر لَك ذَنْبك» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں آپ پر بہت زیادہ درود بھیجتا ہوں، میں اپنی دعا کا کتنا حصہ آپ پر درود و سلام کے لیے وقف کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جتنا تم چاہو۔ “ میں نے عرض کیا: چوتھائی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جتنا تم چاہو، اگر تم زیادہ کر لو تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ “ میں نے عرض کیا، نصف، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جتنا تم چاہو، اگر تم زیادہ کر لو تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ “ میں نے عرض کیا: دو تہائی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جتنا تم چاہو، اگر زیادہ کر لو تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ “ میں نے عرض کیا: میں اپنی پوری دعا آپ (پر درود و سلام) کے لیے وقف کر دیتا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”پھر تو تمہاری ساری مرادیں پوری ہو جائیں گی اور تمہارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2457 وقال: حسن.)
٭ عبد الله بن محمد بن عقيل ضعيف و سفيان الثوري مدلس و عنعن.»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف