مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
تشہد کی تعلیم کا اہتمام
حدیث نمبر: 916
عَن جَابِرٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُنَا التَّشَهُّدَ كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ من الْقُرْآن: «بِسم الله وَبِاللَّهِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ أَسْأَلُ اللَّهَ الْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ» . رَوَاهُ النَّسَائِيّ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اس اہتمام سے) ہمیں تشہد سکھایا کرتے تھے جیسے ہمیں قرآن کی سورت سکھایا کرتے تھے: اللہ کے نام اور اللہ کی توفیق کے ساتھ، (میری ساری) قولی، بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ کے لیے خاص ہیں، اے نبی! آپ پر اللہ کی رحمت، سلامتی اور برکتیں ہوں، اور ہم پر اور اللہ کے دوسرے نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، میں اللہ سے جنت طلب کرتا ہوں اور آگ (جہنم) سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه النسائي (2/ 243 ح 1176)
٭ أبو الزبير مدلس و لم أجد تصريح سماعه.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف