مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
تکبیر تحریمہ کے بعد کی دعا
حدیث نمبر: 820
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ كَبَّرَ ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أَمَرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسلمين اللَّهُمَّ اهدني لِأَحْسَنِ الْأَعْمَالِ وَأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَقِنِي سَيِّئَ الْأَعْمَالِ وَسَيِّئَ الْأَخْلَاقِ لَا يَقِي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ» . رَوَاهُ النَّسَائِيُّ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز شروع کرتے تو تکبیر کہہ کر یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ”بے شک میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا اللہ، دونوں جہانوں کے رب کے لیے ہے، مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا اطاعت گزار ہوں، اے اللہ! بہترین اعمال و اخلاق کی طرف میری راہنمائی فرما، ان بہترین اعمال و اخلاق کی طرف صرف تو ہی راہنمائی کر سکتا ہے، برے اعمال اور برے اخلاق سے مجھے بچا، ان برے اعمال و اخلاق سے صرف تو ہی بچا سکتا ہے۔ “ صحیح، رواہ النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه النسائي (2/ 129 ح 897)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح