مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
قیمتی وضیفہ
حدیث نمبر: 814
وَعَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَجُلًا جَاءَ فَدَخَلَ الصَّفَّ وَقد حفزه النَّفس فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ: «أَيُّكُمُ الْمُتَكَلِّمُ بِالْكَلِمَاتِ؟» فَأَرَمَّ الْقَوْمُ. فَقَالَ: «أَيُّكُمُ الْمُتَكَلِّمُ بِالْكَلِمَاتِ؟» فَأَرَمَّ الْقَوْمُ. فَقَالَ: «أَيُّكُمُ الْمُتَكَلِّمُ بِهَا فَإِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا» فَقَالَ رَجُلٌ: جِئْتُ وَقَدْ حَفَزَنِي النَّفْسُ فَقَلْتُهَا. فَقَالَ: «لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يرفعها» . رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی آ کر صف میں شامل ہو گیا اس کی سانس پھولی ہوئی تھی، اس نے کہا: اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ کے لیے حمد ہے، حمد بہت زیادہ، پاکیزہ اور با برکت۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی نماز مکمل کر لی تو فرمایا: ”تم میں سے یہ کلمات کس نے کہے تھے؟“ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہ خاموش رہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کلمات کس نے کہے تھے؟“ وہ پھر خاموش رہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کلمات کس نے کہے تھے، اس نے کوئی قابل مؤاخذہ بات نہیں کی۔ “ ایک آدمی نے عرض کیا: میں آیا تو میری سانس پھول چکی تھی، چنانچہ وہ کلمات میں نے کہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے بارہ فرشتوں کو ان کلمات کی طرف سبقت کرتے ہوئے دیکھا کہ ان میں سے کون انہیں اوپر لے کر جائے۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (149/ 600)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح