مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز کے بعد دعا مانگنا
حدیث نمبر: 805
وَعَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصَّلَاةُ مَثْنَى مثنى تشهد فِي كل رَكْعَتَيْنِ وَتَخَشُّعٌ وَتَضَرُّعٌ وَتَمَسْكُنٌ ثُمَّ تُقْنِعُ يَدَيْكَ يَقُول ك تَرْفَعُهُمَا إِلَى رَبِّكَ مُسْتَقْبِلًا بِبُطُونِهِمَا وَجْهَكَ وَتَقُولُ يَا رَبِّ يَا رَبِّ وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَهُوَ كَذَا وَكَذَا» . وَفِي رِوَايَةٍ: «فَهُوَ خداج» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
فضل بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نماز دو رکعت ہے، ہر دو رکعت کے بعد تشہد پڑھ، خشوع و خضوع اور ہماری عاجزی و بے چارگی کا اظہار کر، پھر ہاتھ بلند کر کے اپنے رب سے دعا کر، اور جس نے ایسے نہ کیا تو وہ اس طرح، اس طرح ہے۔ “ اور ایک دوسری روایت میں ہے: ”تو وہ ناقص ہے۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (385)
٭ عبد الله بن نافع بن العمياء: مجھول، بل ضعفه الجمھور و السند معلل.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف