مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
کتے اور گدھے کے گزنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
حدیث نمبر: 784
وَعَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِي بَادِيَةٍ لَنَا وَمَعَهُ عَبَّاسٌ فَصَلَّى فِي صَحْرَاءَ لَيْسَ بَيْنَ يَدَيْهِ سُتْرَةٌ وَحِمَارَةٌ لَنَا وَكَلْبَةٌ تعبثان بَين يَدَيْهِ فَمَا بالى ذَلِك. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وللنسائي نَحوه
فضل بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم جنگل میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عباس رضی اللہ عنہ کی معیت میں ہمارے پاس تش��یف لائے آپ نے سترہ کے بغیر صحرا میں نماز ادا کی، جبکہ ہماری گدھی اور کتیا آپ کے آگے کھیل رہی تھیں، آپ نے اسے کوئی اہمیت نہ دی۔ ابوداؤد، نسائی کی روایت بھی اسی طرح ہے۔ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (718) و النسائي (2/ 65 ح 754)
٭ عباس بن عبيد الله لم يدرک عمه الفضل بن عباس رضي الله عنه فالسند منقطع.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف