Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
نماز میں جوتے کہاں رکھے؟
حدیث نمبر: 767
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَا يَضَعْ نَعْلَيْهِ عَنْ يَمِينِهِ وَلَا عَنْ يَسَارِهِ فَتَكُونَ عَنْ يَمِينِ غَيْرِهِ إِلَّا أَنْ لَا يَكُونَ عَنْ يسَاره أحد وليضعهما بَيْنَ رِجْلَيْهِ» . وَفَّى رِوَايَةٍ: «أَوْ لِيُصَلِّ فِيهِمَا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَى ابْنُ مَاجَهْ مَعْنَاهُ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو وہ اپنے جوتے اپنی دائیں طرف نہ رکھے نہ بائیں طرف کیونکہ اس کی بائیں جانب کسی دوسرے شخص کی دائیں جانب ہو گی ہاں اگر اس کے بائیں طرف کوئی نہ ہو تو پھر بائیں طرف رکھ لے ورنہ انہیں اپنے پاؤں کے درمیان رکھے۔ ابوداؤد ابن ماجہ نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ صحیح۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (654) و ابن ماجه (1432) [و صححه ابن خزيمة (1016) و ابن حبان (361) والحاکم علٰي شرط الشيخين (1/ 259) ووافقه الذهبي.]»

قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح