مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
مسجدیں۔۔۔ جنت کے باغیچے
حدیث نمبر: 729
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِذَا مَرَرْتُمْ بِرِيَاضِ الْجَنَّةِ فَارْتَعُوا» قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا رِيَاضُ الْجَنَّةِ؟ قَالَ: «الْمَسَاجِدُ» . قُلْتُ: وَمَا الرَّتْعُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَالله أكبر» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم جنت کے باغوں کے پاس سے گزرو تو کچھ کھا پی لیا کرو۔ “ عرض کیا گیا، اللہ کے رسول! جنت کے باغات کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”مساجد۔ “ پوچھا گیا اللہ کے رسول! خوردو نوش سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ((سبحان اللہ، و الحمدللہ، ولا الہ الا اللہ، و اللہ اکبر))”اللہ پاک ہے، ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ “ ضعیف۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3509 وقال: غريب.)
٭ حميد المکي مجھول الحال، و تکلم فيه البخاري وغيره و ضعفه راجح.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيفٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف